تازہ ترین:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کو ایف آئی اے کا طلبی کا نوٹس معطل کر دیا۔

bushra bibi
Image_Source: google

اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کے جسٹس بابر ستار نے جمعے کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو طلبی کے نوٹس کو معطل کرتے ہوئے ایجنسی سے جواب طلب کرلیا۔ .

ایف آئی اے نے بشریٰ بی بی کو ایک لیک ہونے والی آڈیو کے سلسلے میں ان کے وائس میچنگ ٹیسٹ کے لیے طلب کیا تھا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر سابق وزیر زلفی بخاری کو سابق وزیر اعظم کی توشہ خانہ سے حاصل کی گئی گھڑیاں فروخت کرنے کا کہا تھا۔

مبینہ آڈیو میں بشریٰ بی بی نے اسے نشر کرنے پر میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کی ساکھ مجروح ہو رہی ہے اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔


ایڈووکیٹ سردار لطیف کھوسہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مرکزی مقدمہ پہلے ہی عدالت میں زیر التوا ہے اور 18 ستمبر کو عدالت نے ایف آئی اے کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ وکیل نے کہا کہ اگر ایف آئی اے نے کارروائی جاری رکھی تو اس سے درخواست گزار کے حقوق متاثر ہوں گے۔

لیک ہونے والے آڈیو کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات کو چیلنج کرنے والی اپنی درخواست میں بشریٰ بی بی نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی کیس پہلے ہی آئی ایچ سی میں زیر سماعت ہے۔ عدالت نے اس سے قبل 18 ستمبر کو ہونے والی سماعت کے دوران ایف آئی اے کو اس کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ مرکزی کیس کی مزید سماعت 30 اکتوبر کو ہو گی۔

اس جاری قانونی عمل کے باوجود ایف آئی اے نے 19 ستمبر کو طلبی کا نوٹس جاری کیا۔
اپنی درخواست میں بشریٰ بی بی نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف آئی اے کے نوٹس کو معطل کیا جائے جب کہ اہم کیس زیر التوا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ ایجنسی کے اقدامات سے ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔

بعد ازاں IHC نے کارروائی کو عارضی طور پر روک دیا اور FIA سے جواب طلب کیا۔